وعدہ کرنا بھی نہِیں تُجھ کو نِبھانا بھی نہِیں

وعدہ کرنا بھی نہِیں تُجھ کو نِبھانا بھی نہِیں
سب ہے معلوم تُُجھے لوٹ کے آنا بھی نہِیں

رہنے دیتا ہی نہِیں تو جو درونِ دل اب
اور مِرا دِل کے سِوا کوئی ٹھِکانہ بھی نہِیں

کِتنے جُگنو تھے، مِرے دوست ہُوئے گرد آلود
اب مُجھے دِیپ محبّت کا جلانا بھی نہِیں

مزید پڑھیں […]

خموش صُبحیں، اُداس شامیں، تِرا پتہ مُجھ سے پُوچھتی ھیں

rasheed hasrat urdu shayari

خموش صُبحیں، اُداس شامیں، تِرا پتہ مُجھ سے پُوچھتی ھیں
بتاؤں اب کیا کہ یِہ فضائیں پلٹ کے کیا مُجھ سے پُوچھتی ھیں

اُداس چِڑییں جو دِن کو دانے کی کھوج میں تِھیں، ھیں لوٹ آئی
کہاں ھے شاخ شجر کہ جِس پر تھا گھونسلہ مُجھ سے پُوچھتی ھیں

تُمہیں تو صحرا نوردیوں میں کمال ھے، کُچھ ھمیں بتاؤ مزید پڑھیں […]

سمجھنے سے نہ سمجھانے سے ہو گا

سمجھنے سے نہ سمجھانے سے ہو گا
مُعمّہ حل تِرے آنے سے ہو گا

ہتھیلی پر کوئی جاں لے کے آئے
(نہِیں مُمکن- (یہ دِیوانے سے ہو گا

نشہ مُجھ کو شرابوں سے نہیں ہے
گِلہ مئے سے نہ پیمانے سے ہوگا

مِرا دِل ہے کِسی بچّے کے جیسا مزید پڑھیں […]

بِچھڑ کے تُجھ سے اے صنم جو شاد ھو سکے نہِیں

بِچھڑ کے تُجھ سے اے صنم جو شاد ھو سکے نہِیں
ھزار شُکر تیری آنکھ کے دیّےبُجھے نہِیں

انا کی دوڑ میں سدا کو پیش پیش ھم رہے
یہ اپنے ہاتھ کا لِکھا، گِلہ نصیب سے نہِیں

کِسی کے ہجر میں مُجھے اِک ایسا مُعجزہ ھُؤا
خزاں میں رکھ رہے تھے جو اب ایسے سِلسِلے نہِیں

لکھے ہیں لفظ جو فقط اُسی کے نام کے لِکھے
اُسی کے نام کے ہیں حرف جو ابھی لِکھے نہِیں

جہاں پہ چھوڑ کر گیا تھا تُو وہِیں کھڑے رہے
ھزار آندھیاں چلِیں مگر قدم ہٹے نہِیں

کِتابِ وقت کے ورق رشِیدؔ اُلٹ کے دیکھ لے
یہ ضبط کا ھے اِمتحاں اگرچِہ حوصلے نہیں۔

رشِید حسرتؔ۔