میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ
میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ
چپ چاپ سے بہنا، اپنی موج میں رہنا
Read our latest collection of tanhai poetry from popular poets. Tanhai Shayari and SMS are popular among people who want to be alone. Enjoy our best designed shayari collection or submit your own using our submission form.
میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ
چپ چاپ سے بہنا، اپنی موج میں رہنا
ہیں سردیاں پلٹنے کو
اب تم بھی پلٹنے کا سوچو
تنہا گزرے کتنے موسم
تم لوٹے نہ میرے ھمدم
جن پر ھم سنگ سنگ چلتے تھے
وہ راہیں ادھوری ھیں جاناں
والہانہ لپٹنے کو تم سے۔۔۔
میری بانہیں ادھوری ھیں جاناں
میری آنکھیں رستہ تکتی ہیں
اب پتھر بھی ہو سکتی ہیں
اب اِتنا مجھے ستاٶ نہ
تم جلدی لوٹ کے آٶ نا
ہیں سردیاں پلٹنے کو
اب تم بھی پلٹنے کا سوچو
(طارق اقبال حاوی)
کہاں کا وصل تنہائی نے شاید بھیس بدلا ہے
ترے دم بھر کے مل جانے کو ہم بھی کیا سمجھتے ہیں
اک رات ہوئی برسات بہت
میں رویا ساری رات بہت
ہر غم تھا زمانے کا لیکن
میں تنہا تھا اس رات بہت
ایسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فرازؔ
رات تو رات ہے ہم دن کو جلاتے ہیں چراغ
تیرے ہوتے ہوئے آ جاتی تھی ساری دنیا
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا