اک رات ہوئی برسات بہت

اک رات ہوئی برسات بہت
میں رویا ساری رات بہت
ہر غم تھا زمانے کا لیکن
میں تنہا تھا اس رات بہت
بارش، برسات اور ساون پر مشہور اشعار کا مجموعہ پڑھیے- مشہور شعرا کی بارش کے عنوان پر شاعری پڑھیں اور اس رومانوی موسم کا لطف اٹھائیں
اک رات ہوئی برسات بہت
میں رویا ساری رات بہت
ہر غم تھا زمانے کا لیکن
میں تنہا تھا اس رات بہت
وہ زرد پتوں کی پہلی بارش
اور موسموں کا مچلتے رہنا
وہ گنگناتی لہروں کی سرگم
اور یوں تیری یادوں کا سلگتے رہنا
یہ رم جھم،یہ بارش، یہ آوارگی کا موسم
ہمارے بس میں ہوتا تیرے پاس چلے آتے
رہنے دو اب کے تم بھی مجھے پڑھ نہ سکو گے
برسات میں کاغذ کی طرح بھیگ گیا ہوں میں
جسے بارش كے پانی میں بہا کر مسکراتے تھے
مجھے کاغذ کی وہ کشتی ذرا پِھر سے بنا دینا
نم ہے پلکیں تیری اے موج ہوا رات كے ساتھ
کیا تجھے بھی کوئی یاد آتا ہے برسات كے ساتھ
شب غم کی بارش میں تیرا عکس نظر آتا ہے
تیری یادوں ، تیری باتوں کا رقص نظر آتا ہے