پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کر تی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے
وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے
خالد مسعود خان کی شاعری، غزلوں اور مزاحیہ شاعری کا بہترین مجموعہ پڑھیے- آپ اپنی مزاحیہ شاعری کی وجہ سے مشہور ہیں
پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کر تی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے
وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے
بے فضول سی گل پہ اڑ کر سُتّے رہے
دُھپے پئے پئے سڑ گئے، سڑ کر سُتّے رہے
بیوی نے دبکایا تو وہ گھابر کر
غلط ٹرین پر چڑھ ، چڑھ کر سُتے رہے
حسن کی توپ کا گولہ مارا ترا ککھ نہ رہے
تجہ پہ گر جائے قطبی تارا، تیرا ککھ نہ رہے
بنکنگ کونسل والے تیری ہر شے قرقی کردیں
چڑھ جائے تجھ پر قرضہ بھارا تیرا ککھ نہ رہے
مزید پڑھیں […]
تمہارے پھپھا وہ گنجے والے جو لے گئے ادھار کنگھی
مہینہ ہونے کو آگیا نہ اس نے دتی نہ ہم نے منگی
وہ واپڈا نے جو موٹا بلب لگا دیا ہے تمہارے در پر
تو اس کے چانن میں تجھ سے ملنے میں آرہی ہے شدید تنگی
گردن گردن ہے اور پوٹا پوٹا ہی ہوتا ہے
کھرا ہمیشہ کھرا ہے، کھوٹا کھوٹا ہی ہوتا ہے
نئے نظام کی بڑھکیں سنتے عمر گزر گئی ساری
وڈا ہر تھاں وڈا چھوٹا چھوٹا ہی ہوتا ہے