وفا تجھ سے اے بے وفا چاہتا ہوں
وفا تجھ سے اے بے وفا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
بےوفا شاعری – دھوکہ شاعری کے عنوان پر بہترین اشعار کا مجموعہ پڑھیے- اردو اور رومن اردو میں شاعری پڑھیے
سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ہو جائے گا
اتنا مت چاہو اسے وہ بے وفا ہو جائے گا
نہ کوئی عہد نبھا نہ کوئی ہمنوائی کر
دکھاوا چھوڑ تسلی سے بے وفائی کر
شک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
میں بد دعا تو نہیں دے رہی ہوں اُس کو مگر
دعا یہی ہے اُسے مُجھ سا اب کوئی نہ ملے