میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ

میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ
چپ چاپ سے بہنا، اپنی موج میں رہنا
دولائنوں پر مشتمل اشعار کا بہترین مجموعہ پڑھیے- پیار، محبت،درد، افسوس، عشق، دکھ کے عنوان پر بہترین شاعری کا لطف اٹھائیے
میں نے سمندر سے سیکھا ہے جینے کا سلیقہ
چپ چاپ سے بہنا، اپنی موج میں رہنا
کبھی جو زندگی کا گوشوارہ دیکھتا ہوں میں
تو ہر مد میں خسارہ ہی خسارہ دیکھتا ہوں میں
جب شہر کے لوگ نہ رستا دیں کیوں بن میں نہ جا بسرام کرے
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانا کیا
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر
جس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
بیٹے ہیں اپنے باپ کی جاگیر کے رقیب
وہ گھر بھی کوئی گھر ہے جس میں بیٹیاں نہ ہوں
میں محبت کا سزا یافتہ مجرم ہوں دانش
سالوں کی قید خیالِ یار میں کاٹ چکا ہوں