لگا كے آگ سینے میں چلے ہو تم کہاں
لگا كے آگ سینے میں چلے ہو تم کہاں
ابھی تو راکھ اڑنے دو تماشا اور بھی ہو گا
بدنام شاعری – بدنام ،رسوائی کے عنوان پر بہترین اشعار کا مجموعہ پڑھیے- اردو اور رومن اردو میں شاعری پڑھیے
لگا كے آگ سینے میں چلے ہو تم کہاں
ابھی تو راکھ اڑنے دو تماشا اور بھی ہو گا
خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن
تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو
جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں
یوں ناکام رہیں گے کب تک جی میں ہے اک کام کریں
رسوا ہو کر مر جاویں اس کو بھی بد نام کریں
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
ایک سے ایک جنوں کا مارا اس بستی میں رہتا ہے
ایک ہمیں ہشیار تھے یارو ایک ہمیں بد نام ہوئے