وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
ساحر لدھیانوی کی شاعری ، غزلیں اور مشہور اشعار کا بہترین مجموعہ پڑھیے- آپ پاکستان کے مشہور شاعری ہیں
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
جھوٹ کیوں بولیں فروغِ مصلحت کے نام پر
زندگی پیاری سہی لیکن ہمیں مرنا تو ہے
دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں
جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں
کِس کو خبر تھی، کِس کو یقیں تھا ایسے بھی دن آئیں گے
جینا بھی مُشکل ہوگا، اور مرنے بھی نہ پائیں گے
لے دے کے اپنے پاس فقط اک نظر تو ہے
کیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم
ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کو
کیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کے پیار کو پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاںمانگیں، کانٹوںکا ہار ملا