تماش بیں

کسی خوابیدہ وادی کے ہرے آنچل سے آیا ہوں
میں جس کو باغ کہتا تھا اسی جنگل سے آیا ہوں

شرارت تھی کسی کی، کر گیا کتنے برس پہلے
نتیجہ دیکھنے کے واسطے مقتل سے آیا ہوں