غم سے غم کا سودا کرنا ٹھیک نہیں

غم سے غم کا سودا کرنا ٹھیک نہیں
آؤ سکھ سے سکھ کو تولیں، بہتر ہے
دیکھو تم اس سرد رویے کو چھوڑو
اک ہی راہ کو دونوں ہولیں بہتر ہے مزید پڑھیں […]
غم، اداسی کے عنوان پر شاعری کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں۔ مشہور شعرا کی شاعری کا اردو اور رومن اردو میں لطف اٹھائیں
غم سے غم کا سودا کرنا ٹھیک نہیں
آؤ سکھ سے سکھ کو تولیں، بہتر ہے
دیکھو تم اس سرد رویے کو چھوڑو
اک ہی راہ کو دونوں ہولیں بہتر ہے مزید پڑھیں […]
غم کی کِس شکل میں تشکِیل ہُوئی جاتی ہے
آدمیت کی بھی تذلِیل ہُوئی جاتی ہے
ہر قدم زِیست چھنکتی ہے چھناکا بن کر
جِس طرح کانچ میں تبدِیل ہُوئی جاتی ہے
دکھ ہی ایسا تھا کہ محسنؔ ہوا گم سم ورنہ
غم چھپا کر اسے ہنستے ہوئے اکثر دیکھا
غم نہ کر تیرے لیے چراغ بن جاؤں گا
خود جل کر تیری راہ میں روشنی کر جاؤں گا
ڈر ہے کہ مجھ سے رسوائیاں نہ ملیں تمہیں
ترک تعلق میں خود ہی سے کر جاؤں گا
جب غم مری دھڑکن مری باتوں سے عیاں تھا ، تو کہاں تھا
جب چاروں طرف درد کے دریا کا سماں تھا، تو کہاں تھا
اب آیا ہے جب ڈھل گئے ہیں سبھی موسم، مرے ہمدم
جب تیرے لئے مرا ہر احساس جواں تھا ، تو کہاں تھا
تیری طرح تیرا غم بھی ہمیں مات دے گیا
آنکھیں تو ڈھانپ لیں مگر آنسو نہ چُھپ سکے
آتا ہے کون کون میرے غم کو بانٹنے
محسن تو میری موت کی افواہ اڑا کے دیکھ
حال دِل کیا کہیں صنم تم کو
شب غم کیوں ختم نہیں ہوتی
رخ جانا نقاب اُتار ذرا
خلش دِل ہی کم نہیں ہوتی
تم جو وعدہ اگر نبھا لیتے
آج یہ چشم نم نہیں ہوتی