کاش میں لوٹ جاوّں بچپن کی وادی میں

کاش میں لوٹ جاوّں بچپن کی وادی میں
نہ کوئی ضرورت تھے نہ کوئی ضروری تھا
کاش میں لوٹ جاوّں بچپن کی وادی میں
نہ کوئی ضرورت تھے نہ کوئی ضروری تھا
ہمیں جو ضبط کا حاصل کمال ہو جائے
ہمارا عِشق بھی جنّت مِثال ہو جائے
سُنا ہے تُم کو سلِیقہ ہے زخم بھرنے کا
ہمارے گھاؤ کا بھی اِندمال ہو جائے
ذرا سی اُس کے رویّے میں گر کمی دیکھیں مزید پڑھیں […]
آنکھ ضبطِ خمار جانے جاں
ایک تازہ بہار جانے جاں
بھول جانا تمہیں ممکن ہی نہیں
اے میرے نو نہار جانے جاں
کان کس نے بھرے ہے یہ تیرے مزید پڑھیں […]
تیرے دیار قربت کا وہ زمانہ یاد آتا ہے
میں رو پڑتا ہوں جب گزرا زمانہ یاد آتا ہے
رہ رہ کر یاد آتے ہیں وہ ناز و انداز تیرے
وہ تیرا دور سے دیکھ کر مسکرانا یاد آتا ہے
تیرے رخِ مہتاب کو دیکھنے کے لیے کھڑے رہنا
وہ تیرا پاس آنا آنچل یوں ہی گزر جانا یاد آتا ہے
دل میں اب یوں ترے بھولے ہوئے غم آتے ہیں
جیسے بچھڑے ہوئے کعبہ میں صنم آتے ہیں
ایک اک کر کے ہوئے جاتے ہیں تارے روشن
میری منزل کی طرف تیرے قدم آتے ہیں
رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کرو مزید پڑھیں […]
کھلا ہے جھوٹ کا بازار آؤ سچ بولیں
نہ ہو بلا سے خریدار آؤ سچ بولیں
سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر
یہی ہے موقع اظہار آؤ سچ بولیں
ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے اپنا مزید پڑھیں […]
غم سے غم کا سودا کرنا ٹھیک نہیں
آؤ سکھ سے سکھ کو تولیں، بہتر ہے
دیکھو تم اس سرد رویے کو چھوڑو
اک ہی راہ کو دونوں ہولیں بہتر ہے مزید پڑھیں […]