کھلا ہے جھوٹ کا بازار آؤ سچ بولیں

qatee-shafai-urdu-ghazal

کھلا ہے جھوٹ کا بازار آؤ سچ بولیں
نہ ہو بلا سے خریدار آؤ سچ بولیں

سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر
یہی ہے موقع اظہار آؤ سچ بولیں

ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے اپنا
بنام عظمت کردار آؤ سچ بولیں

سنا ہے وقت کا حاکم بڑا ہی منصف ہے
پکار کر سر دربار آؤ سچ بولیں

تمام شہر میں کیا ایک بھی نہیں منصور
کہیں گے کیا رسن و دار آؤ سچ بولیں

بجا کہ خوئے وفا ایک بھی حسیں میں نہیں
کہاں کے ہم بھی وفادار آؤ سچ بولیں

جو وصف ہم میں نہیں کیوں کریں کسی میں تلاش
اگر ضمیر ہے بیدار آؤ سچ بولیں

چھپائے سے کہیں چھپتے ہیں داغ چہرے کے
نظر ہے آئنہ بردار آؤ سچ بولیں

قتیلؔ جن پہ سدا پتھروں کو پیار آیا
کدھر گئے وہ گنہ گار آؤ سچ بولیں

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں