آنکھ ضبطِ خمار جانے جاں

آنکھ ضبطِ خمار جانے جاں
ایک تازہ بہار جانے جاں

بھول جانا تمہیں ممکن ہی نہیں
اے میرے نو نہار جانے جاں

کان کس نے بھرے ہے یہ تیرے
ہے تو میرا ہی پیار جانے جاں

تھک گیا دن کو حوصلہ دے کر
رات میری سنوار جانے جاں

حسن تیرے سے چمکتا مہتاب
اور کتنا سنگھار جانے جاں

گاؤں سارا ہے راخ کی مانند
لا تو واپس بہار جانے جاں

مجھے بسا لے اپنے سینے میں
مجھ میں آئے نکھار جانے جاں

ہو گئی چاک گریبان میری
نہ کر اتنا کرار جانا جاں

آکر لوٹاؤ مجھے ادھار میرا
عشق تجھ پہ ادھار جانے جاں

حسین شمسی بسمل

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں