محبت ہاتھ میں پہنی ہوئی چوڑی کی مانند ہے

محبت ہاتھ میں پہنی ہوئی چوڑی کی مانند ہے
سنورتی ہے کھنکتی ہے کھنک کر ٹوٹ جاتی ہے
محبت ہاتھ میں پہنی ہوئی چوڑی کی مانند ہے
سنورتی ہے کھنکتی ہے کھنک کر ٹوٹ جاتی ہے
سگریٹ کے دھویں میں کھانس رہا تھا میں
اپنے آپ کو ڈھونڈتے ہوئے ہانپ رہا تھا میں
سوچتے سوچتے دماغ میرا بند ہونے ہی لگا تھا
حالت کو اپنی دیکھ کرکانپ رہاتھا میں مزید پڑھیں […]
بہت سے غم دسمبر میں دسمبر کےنہیں ہوتے
اسے بھی جون کا غم تھا، مگر رویا دسمبر میں
ناز اُس کے اُٹھاتا ہُوں رُلاتا بھی مُجھے ہے
زُلفوں میں سُلاتا بھی، جگاتا بھی مُجھے ہے
آتا ہے بہُت اُس پہ مُجھے غُصّہ بھی لیکِن
پیار اُس پہ کبھی ٹُوٹ کے آتا بھی مُجھے ہے مزید پڑھیں […]
نشہ کوئی بھی ہو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا
گر دل میں ہو عزم تو کیا کچھ نہیں ہوتا
بڑے سے بڑے پہاڑ بھی سر ہو جاتے ہیں
جنون کے آگے بہانہ کچھ نہیں ہوتا مزید پڑھیں […]
برتن لوہے دے کدی ٹٹ دے نیئں
مالی اپنے باغ کدی پٹدے نیئں
ٹٹ جاندے نیں کئی واری لہو دے رشتے
پر رشتے یاری دے کدی ٹٹ دے نیئں