یہ دعا ہے میری رب سے
یہ دعا ہے میری رب سے
میری دوستی پسند آئے ، تجھے دوستوں میں سب سے
سنو کچھ کہنا چاہتا ہوں
تمھارے دِل میں رہنا چاہتا ہوں
تمہاری آنكھوں کا دیوانہ ہوں
شمع حسن کا پروانہ ہوں
یوں تو ہر کی غلطی کو سلجھایا تو نے
پِھر کیوں نا میری غلطی کو بھلایا تو نے
میں تو انجان تھا اِس راہ سے بالکل
پِھر کیوں اِس پر چلنے کو اکسایا تو نے
مزید پڑھیں […]
اِس سے پہلے كہ سال کی آخری شام تمام ہو
اور تو بھی مصروف نو ایام ہو
اِس سے پہلے کہ میں زیست گروی رکھ دوں
کسی اور کے پاس
اِس سے پہلے کہ تیرے ھاتھوں کا لمس
تیرے لبوں کی مسیحائی اور تیرے لہجے کی پزیرائی
ہار دوں کہیں اور
مانا دوست کہ ہجر تو اب مقدر ٹھہرا
مگر اِس سے پہلے کہ ہَم بچھڑ جائیں
مزید پڑھیں […]
جیا دھڑکے پر جیا نہ جائے
الزام محبت کو دیا نہ جائے
کام بھولے سجدے قضا ہوئے
پیار کر کے کچھ کیا نہ جائے
تیرا خیال بے خیال کر دے
مزید پڑھیں […]
پتہ نہیں کیا ہے نام اس کا ، خدا فریبی كے خود فریبی
عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا كے تقدیر بہانا
یہ میری عمر میرے ماہ و سال دے اس کو
میرے خدا میرے دکھ سے نکال دے اس کو
وہ چُپ کھڑا ہے کئی دن سے تیری خاطر تو
کواڑ کھول دے اذانِ سوال دے اس کو