سنو کچھ کہنا چاہتا ہوں
تمھارے دِل میں رہنا چاہتا ہوں
تمہاری آنكھوں کا دیوانہ ہوں
شمع حسن کا پروانہ ہوں
تمہاری اداؤں نے محسور کیا
یہ کہنے پہ مجبور کیا
تجھ سا نہیں جہاں میں کوئی
زمیں میں کوئی آسمان میں کوئی
اِس قدر صاحبِ جمال ہے تو
بے مثل ہے تو بے مثال ہے تو
میں تم میں تم مجھ میں گم رہو
میں جسم بنا رہوں روح تم رہو
میرے سامنے تیرا حسن و جمال ہو
جان تیری قسم تیری ہی خیال ہو