آنکھ میں آنکھ ڈال دیکھا ہے
آنکھ میں آنکھ ڈال دیکھا ہے
میں نے سارا جمال دیکھا ہے
تیری یادوں کے ایک لمحے میں
میں نے گزرتا سال دیکھا ہے
کوئی اُس کے سوا نا رہتا ہو مزید پڑھیں […]
آنکھوں پر شاعری کا بہترین مجموعہ پڑھیے۔ آنکھ کے موضوع پر اردو اور رومن اردو میں شاعری پڑھیں۔
آنکھ میں آنکھ ڈال دیکھا ہے
میں نے سارا جمال دیکھا ہے
تیری یادوں کے ایک لمحے میں
میں نے گزرتا سال دیکھا ہے
کوئی اُس کے سوا نا رہتا ہو مزید پڑھیں […]
جھوٹ سے سچ کی شروعات نہیں ہوسکتی
لہجہ کڑوا ہو تو پھر بات نہیں ہوسکتی
جس کی تصویر میری آنکھ میں ہر پل بسی ہے
یار اس شخص سے ملاقات نہیں ہو سکتی؟
یہاں تو دن ہی تمہیں دیکھنے سے ہوتا ہے مزید پڑھیں […]
صرف ہاتھوں کو نہ دیکھو کبھی آنکھیں بھی پڑھو
کچھ سوالی بڑے خوددار ہوا کرتے ہیں
آنکھوں میں نمی سی ہے چپ چپ سے وہ بیٹھے ہیں
نازک سی نگاہوں میں نازک سا فسانہ ہے
آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوں
یا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا
مری جب آنکھ کھلتی ہے میں بستر پر نہیں ہوتا
ترس جاتی ہیں آنکھیں تیرے دیدار کو جاناں
کچھ لمحات دیدار کے عنایت کر مجھے