طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا
طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا
مری جب آنکھ کھلتی ہے میں بستر پر نہیں ہوتا
عباس تابش کی شاعری ، غزلیں اور مشہور اشعار کا مجموعہ پڑھیے- آپ پاکستان اور بھارت میں یکسر مقبول اردو شاعر ہیں
طلسم خواب سے میرا بدن پتھر نہیں ہوتا
مری جب آنکھ کھلتی ہے میں بستر پر نہیں ہوتا
تو بھی اے شخص کہاں تک مجھے برداشت کرے
بار بار ایک ہی چہرہ نہیں دیکھا جاتا
ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
بس ایک موڑ مری زندگی میں آیا تھا
پھر اس کے بعد الجھتی گئی کہانی میری
جھونکے کے ساتھ چھت گئی دستک کے ساتھ در گیا
تازہ ہوا کے شوق میں میرا تو سارا گھر گیا
تیری روح میں سناٹا ہے اور مری آواز میں چپ
تو اپنے انداز میں چپ ہے میں اپنے انداز میں چپ
فقط مال و زر دیوار و در اچھا نہیں لگتا
جہاں بچے نہیں ہوتے وہ گھر اچھا نہیں لگتا