تحفہ دعاؤں کا تمہیں پہنچے میرا

تحفہ دعاؤں کا تمہیں پہنچے میرا
سدا رہے تمھارے گرد خوشیوں کا گھیرا
مسرتیں تمہیں عید کی مبارک ہوں
تمہاری زیست میں نہ آئے کبھی غموں کا پھیرا
تحفہ دعاؤں کا تمہیں پہنچے میرا
سدا رہے تمھارے گرد خوشیوں کا گھیرا
مسرتیں تمہیں عید کی مبارک ہوں
تمہاری زیست میں نہ آئے کبھی غموں کا پھیرا
اہل وفا سے ترک تعلق کر لو پر اک بات کہیں
کل تم ان کو یاد کرو گے کل تم انہیں پکارو گے
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیں
میں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
سر آئینہ مرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے