وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا

وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا
پِھراس كے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا
پِھراس كے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
کب کون کسی کا ہوتا ہے
سب جھوٹے رشتے ناتے ہیں
سب دل رکھنے کی باتیں ہیں
سب اصلی روپ چھپاتے ہیں
مزید پڑھیں […]
بلھے شاہ اس نال یاری کدی نہ لائیو ، جس نوں اپنے تے غرور ہووے
برے رستے کدی نہ جائیو ، چاہے کنی وی منزل دور ہوے
راہ جاندے نوں دِل نا دئیو ، چاہے لکھ منہ تے نور ہوے
پیار صرف اوتھے کرئیو ، جتھے پیار نبھاون دا دستور ہوے
آج تنہا ہوں تو کسی نے آواز تک نہیں دی
کل دیگ ونڈی سی تے پا جی پا جی ہو رئی سی
نیند آ کر بھی نہیں آتی
عشق ہے پیڑی بیماری
تمہاری یاد میں اونگھ لے لے تھک گیا
لمحہ لمحہ فیڈر پی پی کٹ گیا
طرزِ لباس تازہ ہے اک شکل احتجاج
فیشن كے اہتمام سے کیا کچھ عیاں نہیں
یہ لڑکیوں کو شکوہ ہے کیوں لڑکیاں ہیں ہم
لڑکوں کو یہ گلہ ہے وہ کیوں لڑکیاں نہیں
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں، جینے کی تمنا کون کرے
یہ دنیا ہو یا وہ دنیا، اب خواہشِ دنیا کون کرے
انکار کی سی لذت ، اقرار میں کہاں ہے
بڑھتا ہے عشق محسن ان کی نہیں نہیں سے