چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں
چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں
نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
روشنی کے عنوان پر اردو شاعروں کے اشعار کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں۔ ہم شاعری کے مجموعے میں باقاعدگی سے نئی اردو شاعری کا اضافہ کرتے ہیں
میں اپنے آپ کو سلگا رہا ہوں اس توقع پر
کبھی تو آگ بھڑکے گی کبھی تو روشنی ہو گی
بڑے یقین سے دیکھی تھی ہَم نے صبح امید
قریب پہنچے تو واصف وہ روشنی نہ رہی
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا
وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا
پِھراس كے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی