ذرے ذرے میں تیرا عکس نظر آتا ہے

ذرے ذرے میں تیرا عکس نظر آتا ہے
رستہ دیکھتے رہنا بھی اب آساں نہ رہا
راتیں روتی ہیں کے وہ چاند نہ ابھرا اب تک
دن بلکتے ہیں کے وہ مہر درخشاں نہ رہا
مزید پڑھیں […]
ذرے ذرے میں تیرا عکس نظر آتا ہے
رستہ دیکھتے رہنا بھی اب آساں نہ رہا
راتیں روتی ہیں کے وہ چاند نہ ابھرا اب تک
دن بلکتے ہیں کے وہ مہر درخشاں نہ رہا
مزید پڑھیں […]
خودی میں ڈوب ، زمانے سے نا امید نہ ہو
کہ اس کا زخم ہے درپردہ اہتمام رفو
اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی نا خوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
محبوبہ سے ملنے کا بڑا شوق تھا
ایک دن لکھ دیا خط اس کو
بھولی بھالی سمج نہ سکی میرے پیار کو
دے دیا خط اپنے بھائی مختیار کو
میں نے دریا کے بہت بڑی موج دیکھی
جب اپنے پیچھے مختیار کی فوج دیکھی
لوگوں نے کہا کے کس پہ عذاب آیا ہے
دِل نے کھا نس پتر تیرے خط دا جواب آیا ہے
حاجی لوک مکے نوں جاندے
میرا رانجھا ماہی مکہ
نی میں کملی ہاں
میں تے منگ رانجھے یار دی ہوئیاں
میرا بابل کردا دھکہ
نی میں کملی ہاں
وہ جو چُپ چاپ بچھڑے ہوئوں کا رہا منتظر آج تک
گھر کی ایک ایک دیوار پہ لکھ گیا ، زندگی تھک گئی
تیری آنکھوں نے ایسا ورد پھونکا تھا مجھ پر
سزائیں بھول گیا ہوں میں سب قیامت کی