دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا

Sach Hi Likhte Jana by habib jalib

دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا
مت گھبرانا مت ڈر جانا سچ ہی لکھتے جانا

باطل کی منہ زور ہوا سے جو نہ کبھی بجھ پائیں
وہ شمعیں روشن کر جانا سچ ہی لکھتے جانا

مزید پڑھیں "دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا”

دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں

habib-jalib-ghazal

دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں
ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں

بیت گیا ساون کا مہینہ، موسم نے نظریں بدلیں
لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں

مزید پڑھیں "دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں”

کہاں قاتل بدلتے ہیں فقط چہرے بدلتے ہیں

habib-jalib-shayari

کہاں قاتل بدلتے ہیں فقط چہرے بدلتے ہیں
عجب اپنا سفر ہے فاصلے بھی ساتھ چلتے ہیں

بہت کم ظرف تھا محفلوں کو کر گیا ویراں
نہ پوچھوحال یاراں شام کوجب سائے ڈھلتے ہیں

وہ جسکی روشنی کچے گھروں تک بھی پہنچتی ہے
نہ وہ سورج نکلتا ہے نہ اپنے دن بدلتے ہیں