ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر
ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر
اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے
ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر
اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے
سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈتی رہتی ہیں نگاہیں
کیا بات ہے میں وقت پہ گھر کیوں نہیں جاتا
درد چلا جاتا ہے میرے گھر کی دہلیز سے اداس ہو کر
پریشان نہیں ہوتا میں کبھی اپنی ماں کے پاس ہو کر
ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیں
اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
ماں کی ایک دعا زندگی دے گی
خود روئے گی تمہیں ہنسا دے گی
کبھی بھول کی بھی ماں کو نہ رلانا
اک چھوٹی سی غلطی پورا عرش ہلا دے گی
گھٹتی بڑھتی روشنیوں نے مجھے سمجھا نہیں
میں کسی پتھر کسی دیوار کا سایا نہیں
اگر میری عبادت ہو دوزخ کے ڈر سے
تو دوزخ میں مجھ کو جلا دینا یا رب
اگر میری عبادت ہو جنت کی خاطر
تو جنت سے محروم کر دینا یا رب
اگر میری عبادت، صرف عبادت ہو تیری
تو فنا اپنی عبادت میں کر دینا یا رب