حمد
ارض و سما کے مالک
عفو و عطا کے مالک
تعریف کروں کیسے
حمد و ثنا کے مالک
انداز نرالے سب
بحر و خلا کے مالک
محتاج یہ بندے ہم
جود و سخا کے مالک
دے بخش گناہوں کو
عدل و سزا کے مالک مزید پڑھیں […]
ارض و سما کے مالک
عفو و عطا کے مالک
تعریف کروں کیسے
حمد و ثنا کے مالک
انداز نرالے سب
بحر و خلا کے مالک
محتاج یہ بندے ہم
جود و سخا کے مالک
دے بخش گناہوں کو
عدل و سزا کے مالک مزید پڑھیں […]
تم میرے لیے اتنے پریشان سے کیوں ہو
میں ڈوب بھی جاتا تو کہیں اور ابھرتا
ایسا ہے کہ سب خواب مسلسل نہیں ہوتے
جو آج تو ہوتے ہیں مگر کل نہیں ہوتے
اندر کی فضاؤں کے کرشمے بھی عجب ہیں
مینہ ٹوٹ کے برسے بھی تو بادل نہیں ہوتے
تیری یاد کی برف باری کا موسم
سلگتا رہا دِل کے اندر اکیلے
ارادہ تھا جی لو گا تجھ سے بچھڑ کر
گزرتا نہیں اک دسمبر اکیلے
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گے
کیا خوب قیامت کا ہے گویا کوئی دن اور
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے
دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں
جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں