اِس قدر ٹوٹ كے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اِس قدر ٹوٹ كے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
اِس قدر ٹوٹ كے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
بکھر رہے ہیں میری زندگی کے تمام ورق
نہ جانے کب کوئ آندھی اڑا کر لے جاۓ
میں کب تلک دوسروں کے دکھ سمبھال کر رکھوں
جس جس کے ہیں وہ نشانی بتا کر لے جاۓ
میں جب بھی چاہوں اسے چھو كے دیکھ سکتی ہوں
مگر وہ شخص کہ لگتا ہے اب بھی خواب ایسا
الفاظ گرا دیتے ہیں جذبات کی قیبت
ہر بات کو الفاط میں تولا نہیں کرتے
تم میری آنكھوں كے تیور نہ بھلا پاؤ گے
ان کہی بات کو سمجھو گے تو یاد آؤں گا
لو میں آنکھیں بند کیے لیتی ہوں اب تم رخصت ہو
دِل تو جانے کیا کہتا ہے لیکن دِل کا کہنا کیا
جواب دیتا ہوں میں بھی کمال آنكھوں سے
وہ لے كے آتے ہیں جب بھی سوال آنكھوں میں
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا پِھر وہ جگہ بتا جہاں خدا نہیں
مسجد خدا کا گھر ہے پینے کی جگہ نہیں
کافر كے دِل میں جا وہاں خدا نہیں
کافر كے دل سے آیا ہوں میں یہ دیکھ كے
خدا موجود ہے وہاں پر اسے پتہ نہیں