اے چاند

اے چاند
جب وہ تیری طرف دیکھیں
تو انہیں کچھ یاد دلانا
مدھر سے کچھ گیت سنانا
اور کہنا
تمہیں کوئی یاد کرتا ہے
تیری آرزو ، تیری امید کرتا ہے
کوئی آج بھی
تمہیں دیکھ کر عید کرتا ہے
اے چاند
جب وہ تیری طرف دیکھیں
تو انہیں کچھ یاد دلانا
مدھر سے کچھ گیت سنانا
اور کہنا
تمہیں کوئی یاد کرتا ہے
تیری آرزو ، تیری امید کرتا ہے
کوئی آج بھی
تمہیں دیکھ کر عید کرتا ہے
بارش کی تیز بوندوں نے جب دستک دی دروازے پر
محسوس ہوا تم آئے ہو ، اندازِ تمھارے جیسا تھا
ہوا كے ہلکی جھونکے کی جب آہٹ ہوئی کھڑکی پر
محسوس ہوا تم آئے ہو ، اندازِ تمھارے جیسا تھا
میں تنہا چلا جب بارش میں ، اک جھونکے نے میرا ساتھ دیا
میں سمجھا تم ہو ساتھ میرے ، احساس تمھارے جیسا تھا
پِھر رک گئی وہ بارش بھی ، رہی نہ باقی آہٹ بھی
میں سمجھا مجھے تم چھوڑ گئے ، اندازِ تمھارے جیسا تھا
پیار اور محبت اس دور کی بات ہے فراز
جب مکان کچے اور لوگ سچے ہوا کرتے تھے
آنكھوں کو انتظار کا دے کر ہنر چلا گیا
چاہا تھا اک شخص کو جانے کدھر چلا گیا
وہ زندگی ہو كے دنیا فراز کیا کیجئے
کہ جس سے عشق کرو بے وفا نکلتی ہے
مجھ سے ہر بار وہ نظریں چرا لیتا ہے فراز
میں نے کاغذ پہ بھی بنا كے دیکھی ہیں آنکھیں اس کی
اگر وہ زندگی میں فقط ایک بار میرا ہو جاتا
تو میں زمانے کی کتابوں سے لفظ بیوفائی ہی مٹا دیتا
یوں ہی انتظار کرتا رہا اور وقت ڈھلتا رہا
میرے انتظار کا سورج ہر لمحہ پگھلتا رہا
طے تو یہ ہوا تھا كے پائیں گے ایک ہی منزل
بیچ راہ میں وہ مکر گیا سوئے منزل میں چلتا رہا