مجھ سے ہر بار وہ نظریں چرا لیتا ہے فراز مجھ سے ہر بار وہ نظریں چرا لیتا ہے فراز میں نے کاغذ پہ بھی بنا كے دیکھی ہیں آنکھیں اس کی