بیاں خواب کی طرح جو کر رہا ہے
بیاں خواب کی طرح جو کر رہا ہے
یہ قصہ ہے جب کا کہ آتشؔ جواں تھا
اب انسان کے بس میں نہیں کے میرا جی بہلائے
اب تو کوئی فرشتہ ہی آئے کہ مجھے چین کی نیند سلائے
آ كے لحد پہ میری کبھی دعا کرنا
جو رہ گئے وہ وعدے بھی نبھا کرنا
یہ مانا كہ تو بھی دِل سے ہے میرا
کوئی ہے مجبوری یہ جفا کرنا
مزید پڑھیں […]
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلے سے ملا کرو