نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ ہے خواہش بہاروں کی

نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ ہے خواہش بہاروں کی
ہمارے ساتھ ہے امجد کسی کی یاد کا موسم
امجد اسلام امجد کی شاعری، غزل اور نظموں کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں
نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ ہے خواہش بہاروں کی
ہمارے ساتھ ہے امجد کسی کی یاد کا موسم
وہ جی گیت تم نے سنا نہیں
میری عمر بھر کا ریاض تھا
میرے درد کی تھی داستاں
جسے تم ہنسی میں اڑا گئے
میری راتیں تیری یادوں سے سجی رہتی ہیں
میری سانسیں تیری خوشبو میں بسی رہتی ہیں
میری آنکھوں میں تیرا سپنا سجا رہتا ہے
ہاں میرے دل میں تیرا عکس بسا رہتا ہے
تم مجھے اچھی لگتی ہو
بس تم مجھے اچھی لگتی ہو!
تم اتنی سُندر ہو کہ نہیں
تمہیں اک نظر جو دیکھے وہ
سُدھ بُدھ بھولے، مدہوش رہے
بس تم مجھے اچھی لگتی ہو!
مزید پڑھیں […]
چند كے ساتھ کیے درد پُرانے نکلے
کتنے غم تھے جو تیرے غم كے بہانے نکلے
ملے کیسے صدیوں کی پیاس اور پانی، ذرا پھر سے کہنا
بڑی دلرُبا ہے یہ ساری کہانی، ذرا پھر سے کہنا
کہاں سے چلا تھا جدائی کا سایا، نہیں دیکھ پایا
کہ رستے میں تھی آنسوؤں کی روانی، ذرا پھر سے کہنا