ہم کیا کہیں احباب کیا کار نمایاں کر گئے
ہم کیا کہیں احباب کیا کار نمایاں کر گئے
بی اے ہوئے نوکر ہوئے پنشن ملی پھر مر گئے
اکبر الہ آبادی کی شاعری، غزلیں اور نظموں کا بہترین مجموعہ پڑھیے- آپ اردو شاعری کے معروف شعرا میں سے ایک ہیں- آپ نے اردو زبان کو مؤثر طریقے سے اپنا پیغام عوام تک پہنچانے کے لئے استعمال کیا- آپ کی تین کلیات شائع ہوئیں- آپ نے شہرہ آفاق غزل ‘ہنگامہ کیوں برپا ہے’ بھی لکھی
ہم کیا کہیں احباب کیا کار نمایاں کر گئے
بی اے ہوئے نوکر ہوئے پنشن ملی پھر مر گئے
کچھ طرز ستم بھی ہے کچھ انداز وفا بھی
کھلتا نہیں حال ان کی طبیعت کا ذرا بھی
لوگ کہتے ہیں بدلتا ہے زمانہ سب کو
مرد وہ ہیں جو زمانے کو بدل دیتے ہیں
سدھاریں شیخ کعبہ کو ہم انگلستان دیکھیں گے
وہ دیکھیں گھر خدا کا ہم خدا کی شان دیکھیں گے
ہر چند بگولہ مضطر ہے اک جوش تو اس کے اندر ہے
اک وجد تو ہے اک رقص تو ہے بے چین سہی برباد سہی
جو کہا میں نے کہ پیار آتا ہے مجھ کو تم پر
ہنس کے کہنے لگا اور آپ کو آتا کیا ہے
عشق کے اظہار میں ہر چند رسوائی تو ہے
پر کروں کیا اب طبیعت آپ پر آئی تو ہے