زمانہ جب سے جدید ہوگیا ہے
زمانہ جب سے جدید ہوگیا ہے
دلوں میں غم شدید ہوگیا ہے
زمانہ بہت ترقی کرچکا ہے لیکن
بھوک کا ڈر بھی مزید ہوگیا ہے
مہرعلی
زمانہ کے عنوان پر شاعری کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں۔ مشہور شعرا کی شاعری کا اردو اور رومن اردو میں لطف اٹھائیں
زمانہ جب سے جدید ہوگیا ہے
دلوں میں غم شدید ہوگیا ہے
زمانہ بہت ترقی کرچکا ہے لیکن
بھوک کا ڈر بھی مزید ہوگیا ہے
مہرعلی
پتوں کی طرح مجھے بکھیرتا تھا زمانہ
اک شخص نے یکجا کیا اور آگ لگا دی
یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم ہیں خفا ان سے
کل ان کا زمانہ تھا آج اپنا زمانا ہے
لوگ کہتے ہیں بدلتا ہے زمانہ سب کو
مرد وہ ہیں جو زمانے کو بدل دیتے ہیں
جفا کے ذکر پہ تم کیوں سنبھل کے بیٹھ گئے
تمہاری بات نہیں بات ہے زمانے کی
تم نہ ہنستے تو نہ ہنستا یہ زمانہ مجھ پر
حوصلہ تم نے بڑھایا ہے تماشائی کا
بہت دنوں میں کہیں ہجر ماہ و سال کے بعد
رکا ہوا ہے زمانہ ترے وصال کے بعد