کبھی وقت ملے تو آجاؤ

کبھی وقت ملے تو آجاؤ
ہم جھیل کنارے مل بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو
ہم اپنے دکھ کی بات کریں مزید پڑھیں […]
مشہور اردو شعرا کی نطموں کا مجموعہ پڑھیے
کبھی وقت ملے تو آجاؤ
ہم جھیل کنارے مل بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو
ہم اپنے دکھ کی بات کریں مزید پڑھیں […]
کہا اس نے کہ شاخوں سے
جدا پھولوں کو کرنے کی
ہواؤں کی جو سازش ہے
اسے اچھی نہیں لگتی
فقط اک پل کو جی چاہا
اسے اتنا توکہ دوں آج مزید پڑھیں […]
ساتھ چھوڑ جانے سے
دل کو توڑ جانے سے
فرق ہی کیا پڑتا ہے
اتنا ہی تو ہوتا ہے
بس نہیں چلتا خود پہ
زندہ ہوتے ہیں مگر
زندگی نہیں رہتی
چاہتیں مر جاتی ہیں
بندگی نہیں رہتی
حوصلہ نہیں ہوتا
اک قدم بھی چلنے کا
بس مزہ ہی آتا ہے
چاہتوں میں جلنے کا
تم بھی چھوڑ جاوٴ تو
اتنا سوچ لینا بس
فرق ہی کیا پڑتا ہے
شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا
کوئی جنگل کی طرف شہر سے آیا ہوگا
پیڑ کے کاٹنے والوں کو یہ معلوم تو تھا
جسم جل جائیں گے جب سر پہ نہ سایہ ہوگا
مجھ پہ نظریں جمائے
کچھ سوچتے ہوئے
اپنے ناخنوں کو
دانتوں سے کاٹتے ہوئے
سامنے کھڑی
وہ ایک دم
رو پڑی
کہ جیسے
"وہ سمجھ گئی ہو”
میرے سب ارادوں کو
میرے سب دردوں کو
بارشوں کے موسم میں
وه جو اپنے کمرے کی
کهڑکیوں کو بند کر کے
بادلوں کے جانے کا
انتظار کرتے ہیں
وه بهی اک زمانے میں
بارشوں کی بوندوں سے
کهیلتے رہے ہوں گے
مزید پڑھیں […]