یہ مائیں جو ہوتی ہیں

یہ مائیں جو ہوتی ہیں
بہت دل کے پاس ہوتی ہیں
پیار اور محبت میں بے مثال ہوتی ہیں
چوٹ جو لگے اولاد کو
تکلیف سے یہ بے حال ہوتی ہیں
یہ مائیں جو ہوتی ہیں
بہت خاص ہوتی ہیں مزید پڑھیں […]
ماں کے عنوان پر مشہور شعرا کی شاعری کا مجموعہ پڑھیے
یہ مائیں جو ہوتی ہیں
بہت دل کے پاس ہوتی ہیں
پیار اور محبت میں بے مثال ہوتی ہیں
چوٹ جو لگے اولاد کو
تکلیف سے یہ بے حال ہوتی ہیں
یہ مائیں جو ہوتی ہیں
بہت خاص ہوتی ہیں مزید پڑھیں […]
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیں
صرف اک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا
چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے
میں نے جنت تو نہیں دیکھی ہے ماں دیکھی ہے
تنقید میں کبھی بگڑا ہو ، تو کبھی ناکارہ کہا گیا مجھے
ماں بس اک تیرے پیار کا سہارا سنوار گیا مجھے
ماں کے احسان ہیں کتنے مجھ پر بیاں کیسے کروں
مزید پڑھیں […]
ساری زندگی ماں کے نام کرتا ہوں
میں خود کو ماں کا غلام کرتا ہوں
جنہوں نے کی زندگی اولاد پہ نثار
جو ہیں مائیں ان کو سلام کرتا ہوں
جہاں دیکھتا ہوں لفظ ماں لکھا ہوا
چومتا ہوں اس کا احترام کرتا ہوں
میری زباں کو مل جاتی ہے مٹھاس
جب بھی ماں سے کلام کرتا ہوں
وہ دل میں چلی آتی ہے چپکے چپکے
کچھ بھول بھی جاوٴں تو بتا جاتی ہے چپکے چپکے
بارہا ایسا بھی ہو محفل میں
ماں مجھے چوم جاتی ہے چپکے چپکے
کاش تجھے مل کے بتا پاوٴں
یاد تیری کتنا رلاتی ہے مجھے چپکے چپکے
اپنے بچوں میں الجھ کر اُڑ جاتی ہے میری نیند
ماں پھر آکے لوری سنا جاتی ہے چپکے چپکے
درد چلا جاتا ہے میرے گھر کی دہلیز سے اداس ہو کر
پریشان نہیں ہوتا میں کبھی اپنی ماں کے پاس ہو کر