ذرا سی چوٹ لگے، تو وہ آنسو بہا دیتی ہے

mothery poetry maan

ذرا سی چوٹ لگے، تو وہ آنسو بہا دیتی ہے
اپنی سکون بھری گود میں سلا دیتی ہے

کرتے ہیں خفا ہم جب تو چٹکی میں بھلا دیتی ہے
ہو تے ہیں خفا ہم جب، تو دنیا کو بھلا دیتی ہے

مت گستاخی کرنا لوگو! اس ماں سے کیونکہ
جب وہ چھوڑ کے جاتی ہے تو کبھی لوٹ کے نہیں آتی

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

Mother-Poetry-Urdu-11

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ہے کون سی کمی جو مجھ کو ستا رہی ہے
ہے کون سا وہ غم جو جی کو جلا رہا ہے
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ٹوٹا ہے دل یہ میرا نم ہیں مری نگاہیں
ہے کون سا وہ دکھ جو دل کو دکھا رہا ہے
میں نا تو بتا را ہوں نا ہی چھپا رہا ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ڈوبا ہوا ہوں کیوں میں ازل سے اندھیروں میں ماں
ہے کون سا یہ شکوہ جو لب سے بتا را ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
رہتا ہوں غم کے گھر میں کس کی عنایتیں ہیں
ہے کس کی زہ نوازی دھوکہ جو یہ کھا را ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
کس نے دیا ہے مجھ کو رسوایوں کا خزانہ
یہ کس کہ ظلم وستم کو میں نبھا رہا ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ماں تیرا غم لیے دل میں جیئے جا رہا ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں