اے ماں تیری عظمت کو سلام

تنقید میں کبھی بگڑا ہو ، تو کبھی ناکارہ کہا گیا مجھے
ماں بس اک تیرے پیار کا سہارا سنوار گیا مجھے

ماں کے احسان ہیں کتنے مجھ پر بیاں کیسے کروں
اس کو دیکھنے ہی سے ثواب حج نوازا گیا مجھے

ماں تیری خدمت کرنے میں بہت خامیاں تھی مجھ میں
پھر بھی وہ تیری آخری مسکراہٹ نے سنبھال لیا مجھے

میں تو اب اس ڈر سے روتا بھی نہیں ہوں ماں
کہ اب کی بار کون دے گا تیرے جیسا دلاسہ مجھے

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں