دل کا کیا ہے دل نے کتنے منظر دیکھے لیکن

دل کا کیا ہے دل نے کتنے منظر دیکھے لیکن
آنکھیں پاگل ہو جاتی ہیں ایک خیال سے پہلے
دل کا کیا ہے دل نے کتنے منظر دیکھے لیکن
آنکھیں پاگل ہو جاتی ہیں ایک خیال سے پہلے
محبت کرنے والوں کی تجارت بھی انوکھی ہے
منافع چھوڑ دیتے ہیں خسارے بانٹ لیتے ہیں
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کے پیار کو پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاںمانگیں، کانٹوںکا ہار ملا
یوں بھی ہوتا ہے کہ یک دم کوئی اچھا لگ جائے
بات کچھ بھی نہ ہو اور دل میں تماشا لگ جائے
مجھے پھولوں پر بھی نیند نہ آئے گی
میرا مرکز میرا محور تیری آغوش ہے آج
تجھے بھول کر بھی نہ بھلا سکوں ، تجھے چاہ کر بھی نا پا سکوں
میری حسرتوں کو شمار کر میری چاہتوں کا صلہ نہ دے