بوندوں نے گر کے غضب سا ہے ڈالا
بوندوں نے گر کے غضب سا ہے ڈالا
موسم میں موسم عجب سا ہے ڈالا
یہ بارش کا بادل بھی مجھ سا ہے رنج
جو چھلکا ذرا ، سب بَدَل سا ہے ڈالا
بوندوں نے گر کے غضب سا ہے ڈالا
موسم میں موسم عجب سا ہے ڈالا
یہ بارش کا بادل بھی مجھ سا ہے رنج
جو چھلکا ذرا ، سب بَدَل سا ہے ڈالا
بارش کی یہ پہلی بوندیں
کیسا جادو کرتی ہیں
دِل سے خون کے قطرے لے کر
میری آنکھیں بھرتی ہیں
بارش کے اِس دریچے سے
کتنے منظر کھلتے ہیں
خواب سا علم ، لہجہ مدھم
آنکھیں نم نم ، بھیگا موسم
پہلی بارش ، پہلی خواہش
وہ یاد بھی اب کے آیا ہے ، اور جاگ اٹھی ہے خواہش بھی
تازہ درد ، سرد ہوا اور سال کی پہلی بارش بھی
یہ حسنِ موسم ، یہ بارش ، یہ ہوائیں
لگتا ہے محبت نے آج کسی کا ساتھ دیا ہے
پتہ ہے مجھے یہ بارشیں کیوں پسند ہیں
یہ برستی ہیں اداس لوگوں کی طرح
کل کی اس بارش میں
پِھر وہی سا منظر تھا
پِھر وہی سی بوندیں تھی
پِھر وہی سی ٹھنڈک تھی
پِھر وہی سا سب کچھ تھا
پر
مزید پڑھیں […]
تیز بارش میں کھڑا ہوں وہ اک جملہ سننے کو
ارے ادھر آؤ بھیگ جاؤ گے