اب تپتے ہوئے صحرا میں لہو کون بہائے

اب تپتے ہوئے صحرا میں لہو کون بہائے
ہماری محبت ہو گئ کامل ورد وفا کرتے
اب تپتے ہوئے صحرا میں لہو کون بہائے
ہماری محبت ہو گئ کامل ورد وفا کرتے
جانے والے سے ملاقات نہ ہونے پائی
دل کی دل میں ہی رہی بات نہ ہونے پائی
اہل خرد کو آج بھی اپنے یقین کے لیے
جس کی مثال ہی نہیں اس کی مثال چاہئے
آنکھ کے ایک اشارے سے کیا گل اس نے
جل رہا تھا جو دیا اتنی ہوا ہوتے ہوئے
ہونٹوں کو روز اک نئے دریا کی آرزو
لے جائے گی یہ پیاس کی آوارگی کہاں