مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہے
مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہے
کہ یہ آنسوں بہانے کی بھی مہلت نہیں دیتے
وسیم بریلوی کی شاعری، غزلیں، نظمیں اور اشعار کا مجموعہ پڑھیے- آپ کے اردو اور ہندی میں آٹھ کے قریب شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں
مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہے
کہ یہ آنسوں بہانے کی بھی مہلت نہیں دیتے
میں اس کو پوج تو سکتا ہوں چھو نہیں سکتا
جو فاصلوں کی طرح میرے ساتھ رہتا ہے
نہ پانے سے کسی کے ہے نہ کچھ کھونے سے مطلب ہے
یہ دنیا ہے اسے تو کچھ نہ کچھ ہونے سے مطلب ہے
محبت کے گھروں کے کچے پن کو یہ کہاں سمجھیں
ان آنکھوں کو تو بس آتا ہے برساتیں بڑی کرنا
تم میری طرف دیکھنا چھوڑو تو بتاؤں
ہر شخص تمہاری ہی طرف دیکھ رہا ہے
تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں
زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے
شرطیں لگائی جاتی نہیں دوستی کے ساتھ
کیجے مجھے قبول مری ہر کمی کے ساتھ