جس نے اس دور کے انسان کیے ہیں پیدا
جس نے اس دور کے انسان کیے ہیں پیدا
وہی میرا بھی خدا ہو مجھے منظور نہیں
خدا پر اردو شاعروں کی شاعری کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں۔ ہم شاعری کے مجموعے میں باقاعدگی سے نئی اردو شاعری کا اضافہ کرتے ہیں
جس نے اس دور کے انسان کیے ہیں پیدا
وہی میرا بھی خدا ہو مجھے منظور نہیں
اب تو انسان کی عظمت بھی کوئی چیز نہیں
لوگ پتھر کو خدا مان لیا کرتے تھے
آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
قیامت تک سجدے میں رہے سَر میرا اے خدا
کے تیری نعمتوں کے شکر كے لیے یہ زندگی کافی نہیں
گھبرا کے آسماں کی طرف دیکھتی تھی خلق
جیسے خدا زمین پہ موجود ہی نہ تھا
میں کیسے مان لوں كے کوئی میرا نہیں رہا
جب تک خدا کی ذات ہے تنہا نہیں ہوں میں
نہیں سجدے کیے ہَم نے کبھی غیروں کی چوکھٹ پر
ہمیں جس کی ضرورت ہو خدا سے مانگ لیتے ہیں