بن گیا وہ میرا دل سے
بن گیا وہ میرا دل سے عامر
محبت کی ہر اک رسم اس نے ادا کی
اس کے آنے سے عید ہوئی
چاند چہرہ دکھانے سے عید ہوئی
جس کو چھوڑا تھا کبھی میں نے
اس کے ناز اٹھانے سے عید ہوئی
ہر مومن کا رکھوالا ہمارا وطن
امت کا ہے سہارا پیارا وطن
نہ تھا امت کا ہمدرد کوئی
دے کے قوت رب نے ابھارا وطن
مجھ کو تو ہوش نہیں تم کو خبر ہو شاید
لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا
محبت میں اک ایسا وقت بھی دل پر گزرتا ہے
کہ آنسو خشک ہو جاتے ہیں طغیانی نہیں جاتی
میں بلاوجہ ہی رُوٹھاتھا موسموں سے
حالانکہ کہ جو گُلاب لگائے تھے وہ بے موسمی تھے