قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے

قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے
حیات حادثے حسیں بنانے لگ گئے
میاں کسی نے دی نگر بسانے کی صدا
نکل کے دشت سے سو مجنوں آنے لگ گئے مزید پڑھیں […]
قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے
حیات حادثے حسیں بنانے لگ گئے
میاں کسی نے دی نگر بسانے کی صدا
نکل کے دشت سے سو مجنوں آنے لگ گئے مزید پڑھیں […]
جب شہر کے لوگ نہ رستا دیں کیوں بن میں نہ جا بسرام کرے
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانا کیا
تجھے جو معلوم ہوتے وفا کے رسم و رواج سارے
محبتوں میں ہمارا قصہ مثال ہوتا ، کمال ہوتا
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر
جس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟
ہر طرف خَلق نے کيوں شور مچا رکھا ہے
روشنی دن کی وہي تاروں بھري رات وہی
آج ہم کو نظر آتي ہے ہر ايک بات وہی
بیٹے ہیں اپنے باپ کی جاگیر کے رقیب
وہ گھر بھی کوئی گھر ہے جس میں بیٹیاں نہ ہوں