قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے

urdu-shayari

قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے
حیات حادثے حسیں بنانے لگ گئے

میاں کسی نے دی نگر بسانے کی صدا
نکل کے دشت سے سو مجنوں آنے لگ گئے

تمھیں جو منزلیں بہت ہی آساں ہیں لگی
وہ پانے میں ہمیں تو ہیں زمانے لگ گئے

جی دشت میں ہمارا جس سمے لگا نہیں
تو نت نئے دیار ہم بسانے لگ گئے

سیاہی ہر سو پھیل جب گئی دیار میں
صراط جگنو کچھ ہمیں دکھانے لگ گئے

ہمارے دل پہ چھائی تھیں خزائیں جس سمے
حسیں نظارے بھی ہمیں تھکانے لگ گئے

طاہرمختارطاہر

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں