میں کسی اور زمانے کے لیے ہوں شاید

میں کسی اور زمانے کے لیے ہوں شاید
اس زمانے میں ہے مشکل مرا ظاہر ہونا
میں کسی اور زمانے کے لیے ہوں شاید
اس زمانے میں ہے مشکل مرا ظاہر ہونا
میں بھی اسے کھونے کا ہنر سیکھ نہ پایا
اس کو بھی مجھے چھوڑ کے جانا نہیں آتا
اِس دنیا میں کون کرے وفا کسی سے فراز
دِل کے دو حروف وہ بھی جدا جدا
اپنی سانسیں بھی کر دوں تیری سانسوں میں منتقل
اِس سے زیادہ تجھے اور کس طرح چاہوں
ہم نے سینے سے لگایا دل نہ اپنا بن سکا
مسکرا کر تم نے دیکھا دل تمہارا ہو گیا
برے بندے نوں میں لبن ٹریا پر برا لبا نہ کوئی
جد میں اندر جھاتی پائی تے مے توں برا نہ کوئی