سب کا تو مداوا کر ڈالا اپنا ہی مداوا کر نہ سکے
سب کا تو مداوا کر ڈالا اپنا ہی مداوا کر نہ سکے
سب کے تو گریباں سی ڈالے اپنا ہی گریباں بھول گئے
اسرار الحق مجاز- مجاز لکھنوی کی شاعری اور غزلوں کا مجموعہ پڑھیے- اسرار الحق مجاز عام طور پر رومانوی اور انقلابی شاعری پر اپنے کام کے لئے مشہور و مقبول شاعر ہیں- آھنگ اور سازِ نو ان کی مقبول شاعری کے مجموعے ہیں. انہوں نے مشہور زمانہ نظم آوارہ بھی لکھی ہے
سب کا تو مداوا کر ڈالا اپنا ہی مداوا کر نہ سکے
سب کے تو گریباں سی ڈالے اپنا ہی گریباں بھول گئے
یہ میرے عشق کی مجبوریاں معاذ اللہ
تمہارا راز تمہیں سے چھپا رہا ہوں میں
حسن کو بے حجاب ہونا تھا
شوق کو کامیاب ہونا تھا
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھ
خون دل بھی شراب ہونا تھا
یہ آنا کوئی آنا ہے کہ بس رسماً چلے آئے
یہ ملنا خاک ملنا ہے کہ دل سے دل نہیں ملتا
ہم عرض وفا بھی کر نہ سکے کچھ کہہ نہ سکے کچھ سن نہ سکے
یاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے