بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا

بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا
آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا
بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا
آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق كے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہِ تکبیر بھی فتنہ
سایہ بھی تیرا تجھ کو کہیں چھوڑ جائے گا
آئی بھی تیرے کام تو تنہائی آئے گے
آندھیاں آتی تھیں لیکن کبھی ایسا نہ ہوا
خوف کے مارے جدا شاخ سے پتا نہ ہوا
اب بھی اک عمر پہ جینے کا نہ انداز آیا
زندگی چھوڑ دے پیچھا مرا میں باز آیا
تمہیں جفا سے نہ یوں باز آنا چاہیئے تھا
ابھی کچھ اور مرا دل دکھانا چاہیئے تھا
مجھے مار ہی نہ ڈالے ان بادلوں کی سازش
یہ جب سے برس رہے ہیں تم یاد آ رہے ہو