بچوں کے چھوٹے ہاتھوں کو چاند ستارے چھونے دو
بچوں کے چھوٹے ہاتھوں کو چاند ستارے چھونے دو
چار کتابیں پڑھ کر یہ بھی ہم جیسے ہو جائیں گے
بچوں کے چھوٹے ہاتھوں کو چاند ستارے چھونے دو
چار کتابیں پڑھ کر یہ بھی ہم جیسے ہو جائیں گے
الگ بیٹھے تھے پھر بھی آنکھ ساقی کی پڑی ہم پر
اگر ہے تشنگی کامل تو پیمانے بھی آئیں گے
بارشوں کے موسم میں
وه جو اپنے کمرے کی
کهڑکیوں کو بند کر کے
بادلوں کے جانے کا
انتظار کرتے ہیں
وه بهی اک زمانے میں
بارشوں کی بوندوں سے
کهیلتے رہے ہوں گے
مزید پڑھیں […]
وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پر برس گئی
دِل بدنصیب میری بات سن ، اسے بھول جا ، اسے بھول جا
دشمنی جم کر کرو لیکن یہ گنجائش رہے
جب کبھی ہم دوست ہو جائیں تو شرمندہ نہ ہوں
جانے کن رشتوں نے مجھ کو باندھ رکھا ہے کہ میں
مدتوں سے آندھیوں کی زد میں ہوں بکھرا نہیں
میرے صبر کی انتہا کیا پوچھتے ہو فراز
وہ مجھ سے لپٹ كے رویا کسی اور كے لیے