بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو

بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو
بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو
باپ مرے سر ننگا ہوندا، ویر مرے کنڈ خالی
ماواں بعد محمد بخشا کون کرے رکھوالی
دنیا تو چاہتی ہے یونہی فاصلے رہیں
دنیا کے مشوروں پہ نہ جا اس گلی میں چل
آیا ہے تو رک بھی جا، جانِ جگر بات کر
آ اب سخن آزما، اب رات بھر بات کر
اک رات کی بات ہے، برسات کی رات ہے
دیکھوں تری رہ گزر، تو ہے کدھر بات کر
تو کیوں ہے مجھ سے خفا، یہ راہ ہے کیوں جدا
تیرے لیے ہی ہوا، میں در بدر بات کر
ہمیں بے فہم جہاں والے شاہ کہتے ہیں
ہمارے پاس ہے کیا خوامخواہ کہتے ہیں
ذرا سے لوگ تو عالم پناہ کہتے ہیں
کبھی کبھی نہیں کہتے وگرنہ کہتے ہیں
بڑے عجب ہیں مرے شہر کے سخن پرور
مری ہر ایک حماقت پہ واہ کہتے ہیں