ہمیں بے فہم جہاں والے شاہ کہتے ہیں

arslan-ahmad-aakif

ہمیں بے فہم جہاں والے شاہ کہتے ہیں
ہمارے پاس ہے کیا خوامخواہ کہتے ہیں

ذرا سے لوگ تو عالم پناہ کہتے ہیں
کبھی کبھی نہیں کہتے وگرنہ کہتے ہیں

بڑے عجب ہیں مرے شہر کے سخن پرور
مری ہر ایک حماقت پہ واہ کہتے ہیں

دریچے تو ہیں سلامت بے نور کیوں ہیں لوگ
سفید کو بھی ہمیشہ سیاہ کہتے ہیں

یہ دنیا والے تماشا لگاتے ہیں ہر روز
جو اپنی چھوٹی محبت کو چاہ کہتے ہیں

ہیں لوگ سب ہی عجیب و غریب سے عاکف
کہ خود ہی چوٹ لگاتے ہیں آہ کہتے ہیں

ارسلان احمد عاکف

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں